نیویارک، 9 فروری (آئی این ایس انڈیا) بٹ کوائن نامی ڈیجیٹل کرنسی کے ان دنوں دنیا بھر میں چرچے ہیں۔ ہر دوسرے دن بٹ کوائن کی قیمت میں اضافے یا کمی کی خبریں آتی رہتی ہیں اور سوشل میڈیا پر اس کا تذکرہ رہتا ہے۔ لیکن اب بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے گاڑیاں بنانے والی معروف امریکی کمپنی ٹیسلا بھی ایک سہولت متعارف کرانے جا رہی ہے۔
الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کی قیمت بٹ کوائن کے ذریعے بھی وصول کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ٹیسلا نے بٹ کوائن میں تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔
پیر کو ٹیسلا کے اس اعلان کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔ ڈیجیٹل کرنسی ایکسچینج 'کوائن بیس' کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت 15٫4 فی صد بڑھ کر 44 ہزار 500 ڈالرز کے قریب پہنچ گئی ہے۔امریکی کار ساز ادارے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلن مسک کا کہنا ہے کہ اس نئی حکمت عملی پر مبنی دستاویزات امریکی 'سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن' میں بھی جمع کرا دی گئی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ اس سے ڈیجیٹل کرنسی میں ان کی سرمایہ کاری اور دیگر اثاثہ جات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بٹ کوائن اگرچہ ایک بڑی ڈیجیٹل کرنسی ضرور ہے لیکن اس کا استعمال چیزوں کی خریداری میں اس قدر عام نہیں ہے۔
لیکن لوگ سرمایہ کاری یا اپنی رقم کو محفوظ رکھنے کے لیے یا جیسے لوگ سونا وغیرہ جمع کر کے رکھتے ہیں، اس کے متبادل کے طور پر بٹ کوائن استعمال کر رہے ہیں۔
بٹ کوائن کے بارے میں یہ خدشات بھی ہیں کہ یہ کرنسی منی لانڈرنگ اور جرائم پیشہ افراد بھی استعمال کر رہے ہیں کیوں کہ یہ بینکنگ سسٹم کے دائرہ کار سے باہر ہے۔
اس لحاظ سے ٹیسلا کے اعلان کو بٹ کوائن کے مستقبل کے لیے امید افزا خبر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ لیکن ٹیسلا کی طرح دیگر کمپنیاں بھی رقوم کی ترسیل کے لیے بٹ کوائن استعمال کریں گی، یہ ابھی واضح نہیں ہے۔
کچھ ماہرین ٹیسلا کے اس اعلان کے باوجود بٹ کوائن کو مستقبل میں خریداری کے لیے عام استعمال ہوتا نہیں دیکھتے۔
امریکہ میں گاڑیوں کی تفصیلات جاری کرنے والی ایک ویب سائٹ 'ایڈمنڈز' سے وابستہ جیسیکا کاڈویل کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی خریداری کے لیے بٹ کوائن کے استعمال کی پالیسی ان کے خیال میں زیادہ کامیاب نہیں ہو سکے گی۔
ان کے بقول زیادہ تر لوگ گاڑیوں کی خریداری کے لیے قرض لیتے ہیں یا بینک سے لیز پر گاڑیاں لیتے ہیں اور کیش میں خریداری نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ کرپٹوکرنسی میں اتنی بڑی رقم کی ادائیگی کرنے سے بھی ڈرتے ہیں اور رسک نہیں لینا چاہتے۔
البتہ بعض دیگر ماہرین کا خیال ہے کہ یہ صرف وقت کی بات ہے۔ گزرتے وقت کے ساتھ بٹ کوائن روز مرہ کی چیزوں کی خریداری میں بھی عام استعمال ہونے لگیں گی۔